ترکی نے بغاوت کے مشتبہ سازش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی میں تقریبا 9،000 افسران کو برطرف کر دیا ہے. فضائیہ کے سابق سربراہ نے ناکام ہوئے بغاوت کی کوشش کی سازش رچنے کی بات سے انکار کیا ہے.
مغربی
ملک اس بات کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ
انقرہ جمعہ کو بغاوت کے لئے ہوئے
کوشش کے جواب میں موت کی سزا کو بحال کر سکتا ہے. جنرل اكن اوجترك کو جب عدالت میں پیش کیا گیا، تو وہ دبلے پتلے دکھائی دے رہے تھے اور ان کے کان پر پٹی بندھی تھی. سرکاری
خبر ایجنسی اینادولو نے پراسیکیوٹرز کو ان کی طرف سے دیئے گئے بیان کے
حوالے سے کہا کہ میں وہ شخص نہیں ہوں جس نے بغاوت کی منصوبہ بندی یا اس کی قیادت کی. اس کی منصوبہ بندی کس نے بنائی اور کس نے اس کے لئے ہدایت دی، میں نہیں جانتا. ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بغاوت کرنے والوں کے خلاف کاروایی کا اعلان کیا ہے . ان لوگوں کی جانب سے اقتدار حاصل کرنے کی کوشش میں 300 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے.